پاکستان میں سلاٹ مش?
?نو?? کا استعمال گزشتہ کچھ سالوں میں نمایاں طور پر بڑھا ہے۔ یہ الیکٹرانک گیمنگ ڈیوائسز خصوصاً کلبوں، ہوٹلوں اور تفریحی مراکز میں سیاحوں اور مقامی افراد
کی توجہ کا مرکز بنی ہیں۔
سلاٹ مش?
?نو??
کی تکنیکی ساخت میں جدید سافٹ ویئر اور تصویری اثر?
?ت شامل ہوتے ہیں جو کھلاڑ
یوں کو متحرک تجربہ فراہم کرتے ہیں۔ کچھ ماڈلز میں انٹرایکٹو فیچرز جیسے بونس راؤنڈز اور پروگریسو جیک پاٹس بھی موجود ہوتے ہیں۔
پاکستانی قوانین کے مطابق جوئے کے تمام شکلوں پر پابندی عائد ہے، لیکن سلاٹ مش?
?نو?? کو بعض اوقات تفریحی آلہ قرار دے کر قانونی خاکہ استعمال کیا جاتا ہے۔ شرعی نقطہ نظر سے بھی اس عمل پر علماء نے اپنی تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
حکومت پاکستان نے حال ہی میں ڈیجیٹل گیمنگ ریگولیشن فریم ورک متعارف کرایا ہے جس میں آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز کے لیے الگ سے گائیڈ لائنز مرتب
کی گئی ہیں۔ ماہرین ?
?عا??یات کا کہنا ہے کہ اس شعبے سے سالانہ تقریباً 5 ارب روپے کا غیر رسمی ?
?عا??ی بہاؤ پیدا ہوتا ہے۔
نوجوان نسل پر سلاٹ مش?
?نو?? کے نفسیاتی اثرات پر ماہرین نفسیات نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈوپامائن ریلیز ہونے کا عمل کچھ کھلاڑ
یوں میں لت
کی کیفیت پیدا کر سکتا ہے۔ مستقبل میں اس ٹیکنالوجی کو تعلیمی اور صحت کے شعبوں میں مثبت استعمال کے لیے بھی تجاویز پیش
کی جا رہی ہیں۔